دھرنے کے دوران مبینہ ٹیلی فونک رابطوں کی ریکارڈنگ سامنے آنے کے بعد
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور رہنما عارف علوی کی نااہلی
کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
ایڈووکیٹ رانا فیض الحسن کی جانب سے عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے سے متعلق عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگومنظر عام پر آنے کے بعد ثابت ہوگیا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر رہنما بدامنی پھیلانے میں ملوث رہے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت عالیہ سے استدعاکی ہے کہ عارف علوی کو نااہل قرار دیا جائے اور عمران خان کے خلاف بدامنی پھیلانے سے متعلق کارروائی کی جائے۔
یادرہے کہ چند روز قبل ایک آڈیوٹیلی فونک ریکارڈنگ سامنے آئی تھی جس دوران ڈاکٹرعارف علوی نے عمران خان کو پی ٹی وی پر حملے سے آگاہ کیا تو عمران خان نے کہاکہ اچھاہے ، اچھاہے ۔ اس آڈیو کے بعد ڈاکٹرعارف علوی کاکہناتھاکہ آوازیں اصلی ہیں لیکن مختلف مواقعوں پر اداکیے گئے الفاظ کو کاٹ کر ایک میسج بنانے کی کوشش کی گئی ۔
ایڈووکیٹ رانا فیض الحسن کی جانب سے عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے سے متعلق عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگومنظر عام پر آنے کے بعد ثابت ہوگیا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر رہنما بدامنی پھیلانے میں ملوث رہے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت عالیہ سے استدعاکی ہے کہ عارف علوی کو نااہل قرار دیا جائے اور عمران خان کے خلاف بدامنی پھیلانے سے متعلق کارروائی کی جائے۔
یادرہے کہ چند روز قبل ایک آڈیوٹیلی فونک ریکارڈنگ سامنے آئی تھی جس دوران ڈاکٹرعارف علوی نے عمران خان کو پی ٹی وی پر حملے سے آگاہ کیا تو عمران خان نے کہاکہ اچھاہے ، اچھاہے ۔ اس آڈیو کے بعد ڈاکٹرعارف علوی کاکہناتھاکہ آوازیں اصلی ہیں لیکن مختلف مواقعوں پر اداکیے گئے الفاظ کو کاٹ کر ایک میسج بنانے کی کوشش کی گئی ۔
0 comments:
Post a Comment