پاکستانی پارلیمنٹ کے یمن تنازعے میں غیر جانبدار رہنے کے فیصلے پر
متحدہ عرب امارات کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے
کہ پاکستان کو مبہم موقف اختیار کرنے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔
اخبار ”خلیج ٹائمز“ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر انور محمد گرگاش کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی کا مبہم اور متضاد موقف اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ لیبیا سے لے کر یمن تک عرب سیکیورٹی عرب ممالک کے علاوہ کسی اور کی ذمہ داری نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو چھ ممالک پر مشتمل عرب خلیج تعاون کونسل کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات کے حق میں واضح پوزیشن اختیار کرنی چاہیے۔
اماراتی وزیر خارجہ نے پاکستانی پارلیمنٹ کی قرار داد کے فوری بعد ٹویٹر پر بھی اظہار خیال کیا جس میں انہوں نے کہا، ”خلیج عرب ایک خطرناک تنازعے کا سامنا کررہی ہے، اس کی سٹریٹیجک سیکیورٹی داﺅ پر لگی ہوئی ہے، اور سچ آشکار ہونے کا لمحہ اصل اتحادیوں اور صرف میڈیا اور بیانات کی حد تک اتحادیوں میں فرق واضح کرتا ہے۔“ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوں نظر آتا ہے کہ اسلام آباد اور انقرہ کے لئے خلیج ممالک کی نسبت تہران زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان یمن تنازع میں ثالثی کا کردار ادا کرے گا جبکہ یمن میں جاری لڑائی کا حصہ نہیں بنے گا۔
اخبار ”خلیج ٹائمز“ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر انور محمد گرگاش کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی کا مبہم اور متضاد موقف اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ لیبیا سے لے کر یمن تک عرب سیکیورٹی عرب ممالک کے علاوہ کسی اور کی ذمہ داری نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو چھ ممالک پر مشتمل عرب خلیج تعاون کونسل کے ساتھ سٹریٹیجک تعلقات کے حق میں واضح پوزیشن اختیار کرنی چاہیے۔
اماراتی وزیر خارجہ نے پاکستانی پارلیمنٹ کی قرار داد کے فوری بعد ٹویٹر پر بھی اظہار خیال کیا جس میں انہوں نے کہا، ”خلیج عرب ایک خطرناک تنازعے کا سامنا کررہی ہے، اس کی سٹریٹیجک سیکیورٹی داﺅ پر لگی ہوئی ہے، اور سچ آشکار ہونے کا لمحہ اصل اتحادیوں اور صرف میڈیا اور بیانات کی حد تک اتحادیوں میں فرق واضح کرتا ہے۔“ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوں نظر آتا ہے کہ اسلام آباد اور انقرہ کے لئے خلیج ممالک کی نسبت تہران زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان یمن تنازع میں ثالثی کا کردار ادا کرے گا جبکہ یمن میں جاری لڑائی کا حصہ نہیں بنے گا۔
0 comments:
Post a Comment