امریکہ کی طرف سے یمنی افواج کو دیا جانے والا 50 ارب کا اسلحہ حوثی باغیوں
کے ہاتھ لگنے کے خدشات حقیقت کا روپ دھارنے لگے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل
ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکی فوجی حکام کانگرس کے سامنے دو ہفتے قبل ہی
اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے ملک پر قبضے
کے بعد یمنی افواج کو انسداد دہشت گردی کیلئے دیا جانے والے اسلحہ کا اب ان
کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں، انہیں یہ بھی علم نہیں کہ وہ اسلحہ اب کس کے
استعمال میں ہے۔ اس اسلحے میں ایک فوجی ٹرانسپورٹ جہاز اور نگرانی کیلئے
استعمال کئے جانے والے 2 سیسنا جہاز 208 اور 4 ہیلی کاپٹر، گشت کرنیوالی دو
کشتیاں، 160 ہموی جیپیں، 4 چھوٹے جاسوس ڈرون، 200 جدید ایم 4 رائفلیں، 250
بلٹ پروف جیکٹس، 300 اندھیرے میں دیکھنے والے آلات، 200 نائن ایم ایم
پستور، 12 لاکھ 50 ہزار گولیاں بھی فوجی امداد کا حصہ ہیں اور جو اس وقت
جنگجوؤں گروپوں کے ہاتھ لگ چکی ہیں۔ اس وقت ملک کے بیشتر فوجی اڈے حوثیوں
اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامیوں کے قبضے میں ہیں۔
- Blogger Comment
- Facebook Comment
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)
0 comments:
Post a Comment